حضرتِ سَیِّدُنا بِشْر بِنْ حارِث رَحْمَۃُ اللہِ علیہ کو ایک عورت نے انگور کی ٹوکری ہدیہ کی اور کہا: یہ میرے والد کے باغ کے انگور ہیں۔آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ نے اسے وہ ٹوکری لوٹادی ۔ عورت نے کہا کیا آپ کو میرے والد کے انگوروں کی ملکیت اور میری وِارثت میں شک ہے حالانکہ خریداروں کے رجسٹر میں آپ کا نام بھی لکھا ہوا ہے؟ فرمایا: بے شک تو نے سچ کہا ، واقعی یہ تیرے باپ کے انگور ہیں ، لیکن تو نے انہیں خراب کردیا ہے۔ اس نے کہا: کیسے؟ فرمایا: تو نےطَاہر بِنْ حُسَیْن کی نہر سے انہیں سیراب کیا ہے۔ یہ وہ نہر تھی جو مغربی جانب گزرگاہ کو کاٹ کر بنائی گئی تھی اس لئے آپ نہ تو اس کا پانی پیتے تھے اور نہ ہی اس کے پل سے گزرتے تھے۔(قوت القلوب،۲/۴۸۶)نیک لوگ شبہات سے تو(4)شبہ کی وجہ سے تحفہ قبول نہ کیاحضرتِ سَیِّدُنا بِشْر بِنْ حارِثعَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْوَارِثکو ایک عورت نے انگور کی ٹوکری ہدیہ کی اور کہا: یہ میرے والد کے باغ کے انگور ہیں۔آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ نے اسے وہ ٹوکری لوٹادی ۔ عورت نے کہا: کیا آپ کو میرے والد کے انگوروں کی ملکیت اور میری وِارثت میں شک ہے حالانکہ خریداروں کے رجسٹر میں آپ کا نام بھی لکھا ہوا ہے؟ فرمایا: بے شک تو نے سچ کہا ، واقعی یہ تیرے باپ کے انگور ہیں ، لیکن تو نے انہیں خراب کردیا ہے۔ اس نے کہا: کیسے؟ فرمایا: تو نےطَاہر بِنْ حُسَیْن کی نہر سے انہیں سیراب کیا ہے۔ یہ وہ نہر تھی جو مغربی جانب گزرگاہ کو کاٹ کر بنائی گئی تھی اس لئے آپ نہ تو اس کا پانی پیتے تھے اور نہ ہی اس کے پل سے گزرتے تھے۔
(قوت القلوب، 286/ 2)
اللہ اکبر.. اللہ کے نیک بندوں کی کیا شان ہے کس قدر اعلیٰ تقویٰ ہے شبہات کی چیزوں سے بھی اتنی احتیاط کرتے ہیں ۔
اللہ ہمیں بھی ان نکو کاروں میں شامل فرمائے ۔