سوال.. کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس شخص کے بارے میں جو امامت کرتا ہے، وعظ و خطابت کرتا ہے، اس نے دوران خطاب مجمع کے سامنے کہا کہ "اللہ نے محمد ﷺ سے فرمایا اے محبوب ہم نے تمہارے اگلے، پچھلے گناہ معاف فرما دیے” ایسے شخص کے لیے شریعت مطہرہ کا کیا حکم ہے؟
الجواب : شخص مذکور نے واقعی اگر ایسا جملہ اپنی طرف سے کہا، کسی حدیث یا آیت کے ترجمہ میں نہ کہا تو اس پر بہت سخت حکم لازم آئے گا ۔ اسے چاہیے کہ توبہ و تجدید ایمان کرے ۔ شادی شدہ ہے تو تجدید نکاح بھی کرے۔
آیتِ کریمہ "یغفر اللہ لک.. الآیۃ” کا درست اور اسلم ترجمہ یہ ہیکہ.. ” تمہارے سبب سے اللہ بخش دے "
(کما فی ترجمۃ الرضویہ)
واللہ تعالیٰ و رسولہ ﷺ اعلم بالصواب
(فتاویٰ تاج الشریعہ، ج :1)