Home / سیرت خاتون جنت / سیدہ فاطمۃ الزہرا کے فضائل احادیث مبارکہ کی روشنی میں

سیدہ فاطمۃ الزہرا کے فضائل احادیث مبارکہ کی روشنی میں

حضرت مسور بن مخرمہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا فاطمہ میرے جگر کا گوشہ ہے جس نے اسے تکلیف دی اس نے مجھے تکلیف دی!(البخاری مناقب فاطمہ)

آپ کو گالی دینے والے کا حکم

شیخ سہیلی نے کہا کہ یقیناً اس شخص نے کفر کیا ہے جس نے خاتون جنت کو گالی دی
اس کی تائید میں یہ واقعہ بیان کیا کہ ابو لبابہ اپنے آپ کو ستون کے ساتھ باندھے ہوئے قسم اٹھائی تھی کہ حضور کے علاوہ کوئی مجھے نہ کھولے سیدہ فاطمہ آئیں اور انہوں نے کھولنا چاہا مگر انہوں نے اپنی قسم کی پیش نظر معذرت چاہی اس موقعے پر حضور نے فرمایا فاطمہ میرے جگر کا حصہ ہے لیکن یہ محل نظر ہے! 

 (جمع الجوامع)

بعض اسلاف کا قول ہے کہ جس سے سیدہ فاطمہ کو ایذاء پہنچتی ہے حضور بھی اس سے تکلیف میں مبتلا ہوتے ہیں اور کوئی شے آپ کی اولاد سے بڑھ کر آپ کو تکلیف میں مبتلا نہیں کرتی۔ یہ بات بالتحقیق مسلمہ ہے کہ آپ کو تکلیف دینے والے کے لیے دنیا میں بھی سخت سزا ہے اور آخرت میں بھی شدید عذاب!

مسور بن مخرمہ رضی اللہ تعالی عنہ ہی سے روایت ہے کہ حضور نے فرمایا کہ فاطمہ میرا ٹکڑا ہے جس نے اسے تکلیف دی اس نے مجھے تکلیف دی جس نے اسے خوش کیا اس نے مجھے خوش کیا!!

"ان الانساب تنقطع يوم القيامة غير نسبي”

میرے نسب کے علاوہ تمام خاندانی رشتے قیامت کے دن ختم ہو جائیں گے!!

(مسنداحمد” المستدرک للحاکم ٣,١٥٨)

Check Also

مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حضرتِ فاطمہ کی سب سے زیادہ مشابہت

مصطفیٰ کریم کے ساتھ سب سے زیادہ مشابہت حضرت عائشہ سے منقول ہے کہ میں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے