Home / حدیث شریف / سردی اور تکلیف میں وضو کی فضیلت

سردی اور تکلیف میں وضو کی فضیلت

حدیث 

سیدنا أبو هريرة رضي الله عنه سے روایت ہے کہ نبی صلی الله علیه وسلم نے فرمایا :

کیا میں تمہیں ایسے اعمال نہ بتلاؤں جن کے ذریعے الله گناہ معاف کر دیتا ہے اور درجات بلند کر دیتا ہے؟

صحابہ نے عرض کیا : اے الله کے رسول صلی الله علیه وسلم! ضرور بتلاییے۔

فرمایا : "سختی اور تکلیف میں اچھی طرح وضو کرنا، مساجد کی طرف زیادہ چلنا، اور ایک نماز کے بعد دوسری نماز کا انتظار کرنا۔ یہی تمہارا رباط (اپنے آپ کو الله کی اطاعت پر کاربند رکھنا) ہے۔”

صحيح مسلم ، رقم : (251)

امام نووی رحمه الله فرماتے ہیں :

"تکلیف میں اچھی طرح وضو کرنے سے مراد سخت سردی اور جسمانی تکلیف وغیرہ کے ہوتے ہوئے وضو کرنا ہے۔”

شرح صحيح مسلم : (141/3)

وضاحت:

ناگواری کے باوجود مکمل وضو کرنے کا مطلب ہے سخت سردی میں اعضاء کا مکمل طور پر دھونا، یہ طبیعت پر نہایت گراں ہوتا ہے اس کے باوجود مسلمان محض اللہ کی رضا کے لیے ایسا کرتا ہے اس لیے اس کا اجر زیادہ ہوتا ہے۔

 اللہ ﷻ سے دعا ہے کہ اللہ ہمیں زیادہ سے زیادہ           نیک اعمال کرنے کی توفيق عطا فرماۓ   
              آمین یا رب العالمین                 

Check Also

Deen Kher Kawahi he

دین خیر خواہی ہے

عَنْ اَبِيْ رُقَيَّةَ تَمِيْمِ بْنِ اَوْسٍ الدَّارِيِّ رَضيَ اللهُ عَنْهُ اَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے