اسلام کے اے مَردِ مجاہد تجھے سلام
اے کاروانِ عشق کے مُرشِد تجھے سلام
موتُ العالِم موتُ العَالَم
بیشک ایک سچے عالِم کی موت پورے عالَم (دنیا) کی موت ہوتی ہے…. پچھلے چند مہینوں میں ہمارے کئ ایک جید، معتبر علماء کرام رحلت فرما گئے… ایک ایک کرکے گلشن اسلام کے پھول چمن کو خیر باد کرکے چمن اسلام کو سونا کرتے رہے ۔ہر خبر پر دل تڑپتا آنکھیں اشکبار ہوتیں ۔آج پھر وئسی ہی ایک خبر نے جھنجھوڑ کے رکھ دیا کچھ وئسا ہی احساس دل کو بے چین کر رہا ہے، دل تڑپ گیا ہے، ہر ایک اپنی جگہ ساکت و ششدر ہے کوئی اشک غم برسا رہا ہے تو کوئی بے یقینی کے عالم میں خاموش ہے…. بسس دل سے ایک ہی دعا نکل رہی ہے کاش… ابھی کوئی یہ کہدے یہ خبر غلط ہے کاش امر المجاھدین با حیات ہوں….
لیکن…
یہ سچ ہیکہ آج 19 نومبر مطابق 4 ربیع الثانی شب جمعہ اسلام کا ایک اور ستارہ ٹوٹ گیا ۔
"امیر المجاھدین علامہ خادم حسین رضوی”
رحلت فرم گئے… اللہ ان ہر رحمت فرمائے
صد ہزار بار افسوس کہ جس کا سنیت کو ایک قوی سہارا تھا آج وہ سہارا چھوٹ گیا
آج سنیت پھر سے یتیم ہو گئ ایک عظیم، مضبوط سہارا ساتھ چھوڑ گیا… سنیت کو بیدار کرنے والا آج خود ابدی نیند سو گیا
اس عاشق زار کے عشاق میں غم و اندوہ کی ایک لہر دوڑ گئ ہے
نبض جہاں ٹھہر گئ تیری وفات پر
سب رو کے کہہ رہے ہیں اے قائد تجھے سلام
حضرت کا شاندار پیغام آپ کی تقریریں جو میں نے سنی ہیں عشق سے لبریز، ولولہ انگیز، اہل دل کو بیدار کر دینے والی پیاری، الفت سرکار سے لبریز گفتگو.. ایک ایک حرف حب مصطفیٰ ﷺ میں شرابور جو سنے سنتا ہی چلا جائے ہر جملہ دل میں ہی جاکر ٹھہرے… لوگوں کو حب رسول ﷺ میں جینا سکھا دیا بلکہ عمل کا پیکر بن کے دکھا دیا…..
پیغام حق سنایا بھی حق پر چلایا بھی
اے عشقِ مصطفائی کے قاصد تجھے سلام
اگر چہ جسمانی طور پر معذور تھے لیکن انکا عزم انکا حوصلہ ہمہ وقت صحتمند، جواں اور سالم تھا… مضبوطی سے ڈٹے رہے اوروں کی راہ کے مشعل بنے رہے
آواز تیری شعلہ و شمشیر بن گئ
اے جانشین طارق و خالد تجھے سلام
تحریک لبیک کی شاندار تنظیم قائم فرمائ اور امیر المجاھدین بن کر شاندار قیادت فرمائ دنیا میں کہیں بھی کسی ملعون نے حضور ﷺ کی شان میں گستاخی کی آپ اس کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے اور اپنی پوری قوت سے احتجاج فرمایا..
نہ حکمران کا خوف آپ کو روک سکا نہ ہی پیروں کا عذر بیڑی بنا نہ ہی ضعيفی آپ کا راستہ روک سکی اور نہ ہی ظالم حکومت کا تشدد ارادے متزلزل کر سکا..
کردار میں بھری تھیں عزیمت کی تجلیاں
تجھ کو جھکا سکے نہ شدائد تجھے سلام
ایک سچا پکا عاشق اپنی آخری سانس تک ناموسِ رسالت کی خاطر لڑتا رہا.. ہمیشہ پر عزم ہوکر ڈٹ کر دشمنانِ اسلام کا مقابلہ کیا
اور دنیا کو یہ پیغام دیا کہ….
انہیں جانا انہیں مانا نہ رکھا غیر سے کام
للہِ الحمد میں دنیا سے مسلمان گیا
زمانہ چھوٹ جائے روٹھ جائے نہیں کچھ پرواہ
نہ چھوٹے ہاتھ سے دامن تمہارا یا رسول اللہ
اللہ رب العزت کی بارگاہ میں دعاہیکہ حضرت کو اپنے جوار رحمت میں جگہ نصیب فرمائے… اہل خانہ کا صبر جمیل عطا فرمائے ، اور سنیوں کو آپ کا بہترین نعم البدل عطا فرمائے ۔
اے سنیت کے شیر ، نہ بھولیں گے ہم تجھے
حاصل کریں گے تیرے مقاصد ، تجھے سلام
شمیمہ رضویہ امجدی وردہ فریدی