آپ سے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت اور آپ کی قدر و منزلت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے نزدیک نہ صرف باقی صاحبزادیوں سے زیادہ تھی بلکہ وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو تمام لوگوں سے زیادہ محبوب تھیں۔
امام ترمذیبریدہعائشہ رضی اللہ عنھم اجمعین سے روایت کیا ہے کہ
ما رايت احدا اشبه سمتا ولا هديا برسول الله صلى الله عليه وسلم من فاطمه في قيامها و تعودها وكانت اذا دخل اليه صلى الله عليه وسلم قال اليها فقبلها اجلسها في مجلسه
ترجمہ:- میں نے سیدہ فاطمہ سے بڑھ کر سیرت و کردار اور قیام اور قعود یعنی معمولات میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے مشابہ کسی کو نہیں دیکھا۔ ان کا مقام یہ تھا کہ جب حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس حاضر ہوتی تو آپ کھڑے ہو جاتے آپ کو چومتے اور اپنی جگہ بٹھاتے۔
ابوداؤد کی روایت میں یہ الفاظ بھی ہیں
_و كان يمص لسانها
اور آپﷺ آپ رضی اللہ عنہا کی زبان چوستے۔
امام طبرانی نے اوسط میں سیدنا ابو ہریرہ سے روایت کیا ہے کہ سیدنا علی نے ایک دفعہ حضور سے عرض کیا
یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آپ کو ہم میں سے کون زیادہ محبوب ہیں؟ _میں یا فاطمہ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مجھے تیری نسبت فاطمہ زیادہ محبوب ہے اور تو فاطمہ سے زیادہ عزیز ہے میں تیرے ساتھ ہوں گا اور تو میرے حوض پر ہوگا اور اس سے لوگوں کو ہٹائے گا اور اس پر اتنے چھاگل ہوں گے جتنے آسمان پر ستارے اور بے شک میں تو حسن حسین عقیل اور جعفر جنت میں اخوان علی سرورِ متقابلین ہوں گے پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حجر کی ایک کریمہ پڑھی۔
بقیہ اگلی پوسٹ میں