Home / سیرت خاتون جنت / احادیث کا ظاہری تعارض اور ان کی تطبیق

احادیث کا ظاہری تعارض اور ان کی تطبیق

حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشاد عالی کے الفاظ یہ بھی ہیں

خواتین میں مجھے سب سے زیادہ محبوب عائشہ ہیں
سابقہ اور اس روایت میں بظاہر تعارض ہے مگر ان کے درمیان تطبیق یوں ہے کہ اس قول مبارک میں نساء سے مراد حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج مطہرات ہیں

بصورت اختلاف یہ بمعنی من ہوگا یعنی عبارت یوں ہوگی

من احب االنساء الیٰ عائشتہ
جو عورتیں مجھے محبوب ہیں ان میں سے عائشہ بھی ہیں

سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا

آسمان کا ایک فرشتہ تھا
جس نے آج تک میری زیارت نہ کی تھی
پھر اللہ تعالی کی اجازت سے میری زیارت کی
اور مجھے بشارت دی کہ بےشک فاطمہ
میری امت کی تمام عورتوں کی سردار ہے
اسے طبرانی نے روایت کیا ہے محمد بن مروان الرملی__کے تمام روات صحاح کے ہیں۔ابن حبان نے اس کی بھی توشیق کی ہے

اہل بیت سے سب سے زیادہ محبوب

حضرت اسامہ بن زید سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مجھے اپنے اہل میں سب سے زیادہ محبوب فاطمہ ھے

سیدہ فاطمہ کے بارے میں حضرت عائشہ کی رائے

حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سیدہ عالم کا مقام بیان کرتے ہوئے فرماتی ہیں
میں نے فاطمہ کے والد کے علاوہ اور کسی کو ان سے افضل نہیں پایا۔
ایک دفعہ کسی معاملے میں ان دونوں کا اختلاف تھا حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہ نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت اقدس میں عرض کیا یا رسول (ان سے (فاطمہ) سے پوچھیے کیونکہ یہ کبھی جھوٹ نہیں بولتیں۔
ایک مقام پر حضرت عائشہ نے فرمایا میں نے فاطمہ سے بڑھ کر سچ بولنے والا دیکھا ہی نہیں۔
(اس کی تمام رواۃ صحیح ہے)
(جمع الجوامع سیوطی ٢٢/١)

بقیہ اگلی پوسٹ میں

Check Also

مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حضرتِ فاطمہ کی سب سے زیادہ مشابہت

مصطفیٰ کریم کے ساتھ سب سے زیادہ مشابہت حضرت عائشہ سے منقول ہے کہ میں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے