مصطفیٰ کریم کے ساتھ سب سے زیادہ مشابہت
حضرت عائشہ سے منقول ہے کہ میں نے سیدہ فاطمہ سے بڑھ کر نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم سے گفتگوں وغیرہ میں مشابہت رکھنے والا کسی کو نہیں دیکھا۔ وہ جب حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آتیں تو آپ کھڑے ہو جاتے پیار فرماتے خوش آمدید کہتے اور ہاتھ پکڑ کر اپنی جگہ بٹھاتے۔ اسی طرح جب حضور صلی اللہ علیہ وسلم حضرت فاطمہ کے یہاں تشریف لے جاتے تو آپ کھڑے ہو کر استقبال کرتیں آپ کی بلائیں لیتیں آپ کو دسترخوان پر بیٹھنے کے لئے اپنی نشست پیش کرتیں۔ آپ کے مرضِ موت میں وہ آپ کے پاس حاضر ہوئیں تو آپ نے ان سے کچھ سرگوشی فرمائی تو وہ رو پڑیں۔ پھر آپ نے دوبارہ ان کے کان میں کچھ فرمایا تو وہ ہنس پڑیں میں نے گمان کیا کہ وہ سب عورتوں سے زیادہ افضل ہیں کہ ابھی رو رہیں تھیں اور ابھی ہنس رہی تھیں۔ وصال نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد میں نے ان سے اس بابت دریافت کیا تو کہنے لگیں کہ حضور نے مجھ سے فرمایا میرا وصال ہونے والا ہے تو میں رو دی پھر آپ نے فرمایا کہ اہل بیت میں سے سب سے پہلے تم مجھے عالم برزخ میں ملو گی تو میں خوش ہو گئ!!
ابنِ حسان
اس روایت میں اور سابقہ روایات میں کسی قسم کی منافات نہیں پائی جاتی ممکن ہے یہ واقعہ آپ کے ساتھ ایک سے زیادہ مرتبہ پیش آیا ہوں رہ گیا آپ کا رونا اور معاً ہنسنا تو وہ الگ الگ وجوہات کی بنا پر تھا جیسا کہ حدیث عائشہ سے ظاہر ہے۔ جو کہ اس بات پر دلیل ہے کہ آپ کا رونا حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے وصال کی خبر کی وجہ سے تھا نہ کہ کسی اور بنا پر جبکہ آپ کا ہنسنا ملاقات کی اطلاع پر تھا۔!!