سوال صبح صادق کے بعد سے طلوع آفتاب تک اور عصر کی نماز کے بعد سے غروب آفتاب تک نفل پڑھنا کیسا ہے؟مدلل و مفصل جواب سے رہنمائ فرمائیں
الجواب بعون الملک الوھاب
صبح صادق کے بعد سے طلوع آفتاب تک اوراسی طرح عصر کی نماز کے بعد سے غروب آفتاب تک نفل نماز پڑھنا مکروہ تحریمی ہے، البتہ ان دونوں وقتوں میں قضائے عمری پڑھنا درست ہے؛ لیکن سورج نکلنے اور غروب ہونے کے وقت قضاء نماز پڑھنا بھی مکروہ ہے۔
کسی بھی اذان کے بعد قضاء نماز ادا کرسکتے ہیں مغرب میں ایسا نہیں کرنا چاہیے کیونکہ مغرب کی اذان کے بعد فوراً جماعت کھڑی ہوجاتی ہے جماعت میں شامل ہونا چاہیے
اسکے بعد قضاء نما ادا کرلیں_
حوالہ
قال الحصکفي: وکرہ نفل – بعد صلاة فجر وصلاة عصر- لا یکرہ قضاء فائتة، وکذا بعد طلوع فجر سوی سنتہ إلخ ․ قال ابن عابدین: قولہ: ”کرہ“ الکراةُ ہنا تحریمیة، کما صرح بہ في الحلبة- وقولہ: ”بعد صلاة فجر وعصر“ أي إلی ما قبل الطلوع والتغیر․ وقال الحصکفي: وکرہ تحریما -صلاة مطلقًا ولو قضاءً أو واجبة أو نفلاً – مع شروق واستواء- وغروب (الدر المختار مع رد المحتار: ۳۰/ ۳۷/۲، وکذا في الفتاوی الہندیة: ۱/۱۰۹، کتاب الصلاة، الأوقات التی تکرہ فیہا الصلاة،
واللہ اعلم بالصواب