مفلسی
اگر مفلسی کسی ہیئت (وجود) میں میرے سامنے آجائے تو میں دنیا بھر کے کافروں کے خلاف جہاد چھوڑ کر سب سے پہلے مفلسی کو قتل کروںگا کیونکہ یہ وہ چیز ہے جو سب سے جلدی انسان کو کفر کی طرف لے جاتی ہے۔
قولِ مولا علی
حضرت علی فرماتے ہیں… اگر مفلسی کسی ہیئت یعنی وُجود میں میرے سامنے آ جائے تو میں اسے قتل کردوں… مفلسی کوئی ایسی چیز نہیں جس کا کوئی وجود ہو اگر ہوتا اور میرے سامنے آتی تو میں اسے قتل کر دیتا کیونکہ مفلسی بہت خطرناک چیز ہے کہ بعض اوقات مفلسی کے سبب انسان گمراہی میں پڑ جاتا ہے.. گناہ کبیرہ حتی کہ کفر کا بھی ارتکاب کر بیٹھتا ہے
مفلسی کے سبب کبھی سخت مشکل میں پڑ جاتا ہے اُس کو برداشت کرنے کی طاقت کھو دیتا ہے اور گناہ عظیم کا مرتکب ہو کر تباہی کے دہانے پر آ جاتا ہے اور کبھی بڑے گناہ کے سبب دولت ایمان بھی گنوا دیتا ہے ۔
جب کوئی انسان مفلس و نادار ہوتا ہے تو بعض اوقات لوگ اسکی مفلسی کا فائدہ اٹھاتے ہیں کبھی اُسے کسی غلط اور حرام راہ کی طرف لے جاتے ہیں اور بعض اوقات دولت کا لالچ دے کر اسے اُس کے دینِ حق سے پھیر دیتے ہیں بندہ مجبور ہوکر اور اپنے اہل و عیال کا مایوس چہرہ دیکھ کر غلط قدم اٹھا لیتا ہے جسکے نتیجے میں دنیا بھی برباد ہوتی ہے اور آخرت بھی تباہ ہوتی ہے
لیکن سمجھدار، دیندار، خوف خدا رکھنے والے بندے اس تباہ کاری کو سمجھتے ہیں اور ایسے اقدامات سے بچنے کی کوشش کرتے ہیں
کیونکہ دنیا کی تمام تکلیف ایک ساتھ مل جائے پھر بھی وہ آخرت کی ایک ادنیٰ تکلیف سے بھی کم تر ہوتی ہے۔
اور بتاتی چلوں کہ ماضی قریب کا ہی ایک واقعہ ہیکہ ایک حافظِ قران جو کہ بہت مفلسی میں دن گزار رہے تھے اور اپنی اس مفلسی سے تنگ آ کر اُنہوں نے خودکشی جیسا قدم اٹھا لیا ۔ ایک حافظ قرآن جسکے سینے میں اللہ رب العزت نے قرآن کو محفوظ فرمایا ہے مفلسی کی بلا نے انکو بھی دبوچ لیا
اس مفلسی کا آہ بیاں کیا کروں میں یار
مفلس کو اس جگہ بھی چپاتی ہے مفلسی
اللہ اکبر کبیرا
اگر کسی کے پاس دولت دنیا نہ بھی ہو تو اسے اپنی آزمائش سمجھ کر اللہ کا شکر ادا کرے اس کی ذات پر بھروسہ رکھے اور آخرت پر ہمیشہ نظر رکھے تاکہ کسی بھی گناہ عظیم میں مبتلا ہونے سے بچ سکے
مفلسی مےں بھی تکلف دوست ہے طبع بلند
سروبستاں بے بضاعت ہے مگر خوش ہوش ہے
اللہ عزوجل تمامی مسلمان کو مفلسی کی بلا سے محفوظ فرمائے