عَنْ جَابِرٍ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : مَثَلُ الصَّلَوَاتِ الْخَمْسِ كَمَثَلِ نَهْرٍ جَارٍ غَمْرٍ عَلَى بَابِ اَحَدِكُمْ يَغْتَسِلُ مِنْهُ كُلَّ يَوْمٍ خَمْسَ مَرَّاتٍ.
ترجمہ : حضرتِ سَیِّدُنا جابر رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے مروی ہے کہ رسولُ اللہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا : ” پانچوں نمازوں کی مثال اس بھری ہوئی نہر کی طرح ہے جو تم میں سے کسی کے دروازے کے پاس سے گزر رہی ہواور وہ اس میں ایک دن میں پانچ مرتبہ غسل کرتا ہو ۔ ‘‘
اس حدیث پاک سے مراد یہ ہے کہ بندہ دن بھر گناہوں میں مبتلا رہتا ہے لیکن جب وہ نماز پڑھتا ہے تو ہر نماز میں اس کے گناہ جھڑ تے ہیں جس کے سبب وہ گناہوں سے پاک صاف ہوجاتا ہے ۔ بندہ نماز اللہ عَزَّوَجَلَّ کے حکم پر عمل کرتے ہوئے اپنا فرض ادا کرنے کے لیے پڑھتا ہے لیکن نماز پڑھنے سے اس کے گناہ جھڑ جاتے ہیں یہ اللہ عَزَّوَجَلَّ کا بڑا فضل و کرم ہے کہ وہ ہمارے فرائض کے ذریعے بھی ہمارے گناہوں کو مٹا دیتا ہے ۔ تواس میں بندے کے لیے گناہوں کی مغفرت اور رب تعالیٰ کی بخشش ورحمت کی امید ہے ۔
باطنی صفائی نماز سے حاصل ہوتی ہے :عَلَّامَہ مُحَمَّد بِنْ عَلَّان شَافِعِی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہِ الْقَوِی فرماتے ہیں : ’’جس طرح باربار غسل کرنا آدمی کے جسم سے میل کچیل کو دُور کردیتا ہے اسی طرح پانچ وقت کی نماز پڑھنا باطن سے میل کچیل کو ختم کر دیتا ہے ۔ ‘‘
(فیضان ریاض الصالحین، جلد:4 , حدیث نمبر:429)