سوال کیا فرماتے ہیں علمائے اکرام و مفتیان عظام اس مسئلہ میں کہ مسجد کا سامان استعمال کرنا کیسا ہے جیسا کہ چٹائی وغیرہ کسی دوسری مسجد میں یا کسی محفل میں میں استعمال کرتے ہیں اسکا کیا حکم ہے ؟؟
الجواب بعون الملک الوھاب :
جس مسجد کا سامان ہے اسے اس مسجد کے علاوہ کسی دوسری مسجد میں یا کہیں اور استعمال کرنا جائز نہیں۔
بہار شریعت میں ہے :
مسجد کی اشیاء مثلاً لوٹا چٹائی وغیرہ کو کسی دوسری غرض میں استعمال نہیں کرسکتے مثلاً لوٹے میں پانی بھر کر اپنے گھر نہیں لے جا سکتے اگرچہ یہ ارادہ ہو کہ پھر واپس کر جاؤں گا اُسکی چٹائی اپنے گھر یا کسی دوسری جگہ بچھانا نا جائز ہے۔ یوہیں مسجد کے ڈول رسی سے اپنے گھر کے لیے پانی بھرنا یا کسی چھوٹی سے چھوٹی چیز کو بے موقع اور بے محل استعمال کرنا نا جائز ہے۔
(بہار شریعت ج: ٢ ص: ٥٦١)
واللہ تعالیٰ اعلم