مشکل میری کردو آساں یا عبد القادر جیلانی
ٹھہریں غم کے سارے طوفاں یا عبدالقادر جیلانی
اقبال مرا بھی اونچا ہو، آکر دیکھوں میں تیرا در
بن کر تیرے گھر کی مہماں یا عبدالقادر جیلانی
تم اہل صفا کے مرشد ہو ، تم ہادئ حق، دیں کے رہبر
ایوان ولایت کے سلطاں یا عبدالقادر جیلانی
ازقبل ولادت آقا نے مژدہ دیا تیری آمد کا
ولیوں میں ہوا ہے تو ذیشاں یا عبدالقادر جیلانی
صوفی عابد عالم سارے ٹھہرے سائل تیرے در کے
سب پاتے ہیں تیرا فیضاں یا عبدالقادر جیلانی
خیرات تمہارے روضے سے، عشق و عرفاں کی ملتی ہے
تم درد کا کرتے ہو درماں یا عبدالقادر جیلانی
بچپن سے ہی خصلت نیکی کی، رمضان میں روزہ داری کی
آثار ولایت تھے رخشاں یا عبدالقادر جیلانی
فریاد مری ہے یہ شاہا دیکھوں میں بھی چہرہ تیرا
پورے ہوں وردہ کے ارماں یا عبدالقادر جیلانی
شمیمہ رضویہ امجدی وردہ فریدی