دیکھیے جلوہ ربیع النور کا
چاند ہے نکلا ربیع النور کا
مومنو خوشیاں مناؤ جھوم کر
نور ہے چھایا ربیع النور کا
عشق والے پائیں گے قربِ نبی
ہے یہی مژدہ ربیع النور کا
بام و در اپنے سجا کر خوب تر
کیجیے چرچا ربیع النور کا
بارہویں تاریخ آئے مصطفیٰ
بڑھ گیا رتبہ ربیع النور کا
بالیقیں ہے آمدِ سرکار سے
اوج پر تارا ربیع النور کا
دیکھ کر نور نبی ہر اک بشر
ہو گیا شیدا ربیع النور کا
کیوں نہ ہو معمور ساری کائنات
ہے چمن مہکا ربیع النور کا
گنگناؤ شان سے مل کر سبھی
عاشقو نغمہ ربیع النور کا
بینواؤ آؤ بھر لو جھولیاں
بٹتا ہے صدقہ ربیع النور کا
چل پڑا وردہ فریدی کا قلم
فیض ہے پایا ربیع النور کا
شمیمہ رضویہ امجدی وردہ فریدی