حدیث رسول اللہ ﷺ کا ارشاد گرامی ہے: ایمان کے ستر (یا ساٹھ) سے زیادہ شعبے ہیں،سب سے افضل شعبہ لا إله إلا الله کہنا ہے اور سب سے کم تر شعبہ راستے سے تکلیف دہ چیز کو دور کرنا ہے۔(صحیح مسلم)
تشریح شعبہ درخت کی شاخ کو کہتے ہیں یہاں خصلت مراد ہے یعنی معمولی کام سے لے
کر اعلی کام تک سب اسلامی خصلتیں ہیں کسی کو نہ چھوڑو۔یعنی کلمہ طیبہ پڑھتے رہنا اس کی عادت ڈال دینا۔مردے کو کلمہ طیبہ کا ثواب پہنچانا تیجہ وغیرہ کرنا اس حدیث سے ماخوذ ہےکہ افضل عبادت کا ثواب بھی افضل ہے۔یہ ہی بخشنا چاہۓ۔پتھر و اینٹ لکڑی وغیرہ جس سے لوگ الجھیں یا ٹھوکر کھاٸیں دور کر دینا ثواب ہے۔ایسے ہی مخلوق کو فاٸدہ پہنچانا بڑا ثواب ہے۔حتی کہ پانی پلانا۔غیرت سے ایمانی غیرت مراد ہےجو گناہوں سے روک دے۔بندہ مخلوق سے اللہ کے رسول سے فرشتوں سے اللہ ﷻسے شرم کرے گناہ نہ چھپ کر کرےکہ اللہ رسول فرشتے دیکھتے ہیں۔نہ اعلانیہ کرے کہ مسلمان بھی دیکھ رہے ہیں۔نفسانی یا شیطانی غیرت مراد نہیں۔
جیسے۔نماز یا غسل سے شرمانا ہے۔
اللہ ﷻ سے دعا ہے کہ اللہ ہم سب کو نیکیاں کرنے کی توفیق عطا فرماۓ۔
آمین یا رب العالمین
Check Also
دین خیر خواہی ہے
عَنْ اَبِيْ رُقَيَّةَ تَمِيْمِ بْنِ اَوْسٍ الدَّارِيِّ رَضيَ اللهُ عَنْهُ اَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ …