حبیب خدا کا نظارہ کروں میں
یونہی درد فرقت کا چارہ کروں میں
مجھے خواب میں دید ہو روز تیری
زیارت سے خود کو نکھارا کروں میں
اگر اُن کی صورت نظر آئے مجھ کو
نگاہوں میں جلوہ اتارا کروں میں
ملے دامن دل کو خیرات ایسی
تیری بھیک سے ہی گذارا کروں میں
مرا دین و ایماں سلامت ہو یارب
حد دہر سے جب کنارا کروں میں
مرا دل سکوں پائے ذکر نبی سے
انہیں کو ہمیشہ پکارا کروں میں
یہی سوچ کر پڑ گئ در پہ وردہ
سوا انکے کسکا سہارا کروں میں
شمیمہ رضویہ امجدی وردہ فریدی