عَنْ اَبِيْ سَعِيْدِنِ الْخُدْرِيِّ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ اَنَّ رَسُوْلَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ : اِنَّ الدُّنْيَا حُلْوَةٌ خَضِرَةٌ وَ اِنَّ اللهَ تَعَالَى مُسْتَخْلِفُكُمْ فِيْهَا فَيَنْظُرُ كَيْفَ تَعْمَلُوْنَ فَاتَّقُوا الدُّنْيَا وَاتَّقُوا النِّسَاءَ.
حضرت سَیِّدُنَا ابو سعید خُدری رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے کہ رسولُ اللہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : ” دنیا میٹھی اور سرسبز ہے اوراللہ عَزَّوَجَلَّ تمہیں ( پچھلی قوموں کا ) خلیفہ بنانے والا ہے اور وہ دیکھتاہے تم کیسے اعمال کرتے ہو ، لہٰذا دنیا سے بچواور عورتوں سے بچو ۔
(فیضان ریاض الصالحین، جلد:4 , حدیث :459)
دنیا میٹھی اور سرسبز ہے : مُفَسِّر شہِیر ، مُحَدِّثِ کَبِیْر حَکِیْمُ الاُمَّت مُفتِی احمد یار خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الْحَنَّان فرماتے ہیں : ” دنیا میٹھی اور سرسبز ہے ہرشخص اسے حاصل کرنا چاہتا ہے لیکن یاد رکھنا چاہیے کہ یہ ایک آزمائش ہوتی ہے کہ آیا دولت و اقتدار حاصل ہونے کے بعد انسان احکام خداوندی سے روگردانی کرتا ہے یا ان کی تعمیل میں سستی ، لہٰذا اس آزمائش میں ناکامی کے خوف سے کوشش کی جائے کہ دنیا اور عورتوں کے فتنوں سے دور رہیں ۔
اللہ عَزَّوَجَلَّ نے تمہیں ( پچھلی قوموں کا ) خلیفہ بنایا ہے ۔ اس میں اس طرف اشارہ ہے کہ جیسے دنیا تم سے پہلے دوسروں کے پاس تھی پھر ان سے منتقل ہو کر تمہارے پاس آئی تم گزشتہ لوگوں کے خلیفہ بنے ایسے ہی تم سے منتقل ہو کر دوسروں کے پاس پہنچے گی تم پچھلوں کے خلیفہ ہو آئندہ نسلیں تمہاری خلیفہ بنیں گی ۔
عورتوں کے فتنے سے بچو : عَلَّامَہ مُلَّا عَلِی قَارِی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْبَارِی فرماتے ہیں : ” ( عورتوں سے بچو ) یعنی ان کے سبب ناجائز امور میں نہ پڑو اور ان کی فتنہ انگیزی کی وجہ سے دین کے فتنہ میں مبتلا ہونے سے بچو ۔ “اِمَام شَرَفُ الدِّیْن حُسَیْن بِنْ مُحَمَّدطِیْبِی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِی فرماتے ہیں : ” اس بات سے بچو کے تم عورتوں کے پاس حرام ذریعے سے آؤ یا ان کی ( سب ) باتیں قبول کرو ، کیونکہ عورتیں ناقص العقل ہوتی ہیں اوراکثر اوقات ان کے کلام میں بھلائی نہیں ہوتی ۔
واللہ اعلم بالصواب