Home / شرعی مسائل / اگر کسی کے ہاتھ میں ایسا زخم ہو کہ پانی نقصان پہنچاتا ہو. ایسی صورت میں تیمم جائز ہوگا؟
Agar kisi ke hath me aisa zakham ho ki pani nuqsan pahunchata ho.
Agar kisi ke hath me aisa zakham ho ki pani nuqsan pahunchata ho.

اگر کسی کے ہاتھ میں ایسا زخم ہو کہ پانی نقصان پہنچاتا ہو. ایسی صورت میں تیمم جائز ہوگا؟

سوال:. اگر کسی کے ہاتھ میں ایسا زخم ہو کہ پانی نقصان پہنچاتا ہو. ایسی صورت میں تیمم جائز ہوگا؟

الجواب بعون الملک الوھاب
کسی کے ہاتھ پھٹ گئے یا ایسا زخم ہوا کہ وضو نہیں کر سکتا تو. کوئ دوسرا اسے وضو کرا دے اور زخم پر مسح کرے. زخم پر مسح سے بھی تکلیف ہو تو زخم کے اوپر کوئی کپڑا ڈال کر مسح کرے. اگر کوئی موجود بھی نہ ہو جو وضو کرا دے تو اب تیمم کرے.

اسی طرح بیمار کہ اسے پانی تو نقصان نہیں کرتا لیکن وضو کیلئے اٹھنا، حرکت کرنا تکلیف پہنچاتا ہے تو کوئی اور وضو کرا دے. اور کوئی وضو کرانے والا بھی موجود نہیں تو تیمم کرے.
(بہار شریعت)

واللہ ﷻو رسولہ ﷺ اعلم بالصواب

Check Also

Haiz tareekh se pahle aakar band ho gaya .das din baad phir shuru hua

حیض تاریخ سے ایک دن پہلے آیا پھر بند ہو گیا.. دس دن بعد پھر خون آنا شروع ہو گیا۔

سوال:. ہندہ کو حیض بالکل تاریخ پر ہی آتا ہے، اب تاریخ سے ایک دن …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے