بسم اللہ الرحمن الرحیم
طَلَبُ العِلْمِ فَرِیْضَۃٌ عَلٰی کُلِّ مُسْلِمٍ وَّ مُسلِمہ
عِلم کا حاصل کرنا ہرمسلمان مرد (و عورت)پرفرض ہے۔
(سنن ابن ماجہ)
علماء کے نزدیک اِس حدیثِ پاک کے مطابق جو علم سیکھنا فرض ہیں وہ اِس طرح ہیں۔
سب سے پہلے اور ضروری فرض یہ ہے کہ بُنیادی عقائد کا علم حاصِل کرے ۔ جس سے آدمی صحیح العقیدہ مسلمان بنتا ہے اور جن کے انکار و مخالَفَت سے کافِر یا گُمراہ ہو جاتا ہے۔
اِس کے بعد طہارت یعنی پاکی اور صفائی کا علم حاصل کرے اور ساتھ ہی ناپاک چیزوں کے بارے میں اور اُن سے پاکی حاصل کرنے کے بارے میں جانکاری حاصل کرے ۔
* نَماز کے مسائل یعنی اِس کے فرائض و شرائط و مُفسِدات ( یعنی نماز توڑنے والی چیزیں)سیکھے تاکہ نَماز صحیح طور پر ادا کر سکے۔
* رَمَضانُ الْمبارَک کے روزوں کے مسائل ۔
زکوٰۃ کے مسائل سیکھنا تاکہ مالِکِ نصابِ ہونے پر زکوٰۃ سہی طرح ادا کر سکے۔
صاحِبِ اِستِطاعت ہو تو حج کے مسائل۔
نِکاح کرنا چاہے تو اِس کے ضَروری مسائل۔
* تاجِر (Businessman) ہو تو خرید و فروخت کے مسائل،کاشتکار (وزمیندار)کھیتی باڑی کے مسائل۔
*ملازِم بننے اور ملازِم رکھنے والے پر ملازمت سے متعلق مسائل۔
* ہرمسلمان عاقِل و بالِغ مردوعورت پر اُس کی موجودہ حالت کے مطابِق مسئلے سیکھنا فرضِ عین ہے۔
* ہر ایک کیلئے حلال و حرام مسائل بھی سیکھنا فرض ہے۔
* دل میں رہنے والے پوشیدہ فرائض کا عِلم مثلا ً عاجِزی ، اِخلاص اور توکُّل وغیرہ اور ان کو حاصِل کرنے کا طریقہ ۔
اور پوشیدہ گناہ مثلا ً تکبُّر ، رِیاکاری، حَسَد وغیرہ اور ان کا عِلاج سیکھنا ہر مسلمان پر اہم فرائض سے ہے۔
وضاحت:
انسان اور دیگر مخلوقات میں فرق عمل اور علم کا ہی ہے کہ دیگر مخلوقات میں یہ اہلیت نہیں ہوتی کہ وہ اپنی معلومات اور علم میں اضافہ کریں ۔جبکہ انسان دیگر ذرائع کو استعمال کرکے اپنی معلومات میں اضافہ کر سکتا ہے ۔علم ایک ایسی چیز ہے جو انسان کو مہذب بناتا ہے اسے اچھے اور برے میں فرق سیکھاتاہے،اللہ تعالی نے اپنے نبی ﷺپہ وحی کا آغاز بھی علم کی آیات سے کیا ،
اگر علم نہ ہو تو اس کی زندگی ایک جانور کے جیسی ہے ۔ علم ایک انسان کو مہذب بناتا ہے۔ صحیح اور غلط میں فرق کرنے کی تمیز سکھاتا ہے ۔ اسی لیئے نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ ہر مسلمان مرد اور عورت پر علم کا حاصل کرنا فرض ہے ۔ علم کی فضیلت کو بیان کرتے ہوئے نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا جو شخص علم حاصل کرنے کے لئے سفر کرتا ہے اللہ اس پر سکینت نازل کرتا ہے ۔ اور سمندر کی مچھلیا ں بھی اس کے لئے
رحمت کی دعا کرتی ہے۔۔۔
———المختصر——–
ضرورت ہے اس بات کی کہ ہم ضروریات دین اور فرائض علم کو سیکھ کر حضور کے فرمان پر عامل بنیں۔۔۔۔
اور اپنی زندگی کو حضورﷺکی دی گٸ تعلیم کے مطابق خوبصورت بناٸیں۔
آسانیوں سے پوچھ نہ منزل کا راستہ
اپنے سفر میں راہ کے موتی تلاش کر
ذرے سے کائنات کی تفسیر پوچھ لے
قطرے کی وسعتوں میں سمندر تلاش کر
اللہﷻ سے دعا ہے کہ ہم۔سب کو علم کی دولت سے سرفراز فرماۓ اور اپنے پیارے حبیب کے پیاری پیاری سنتوں پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرماۓ۔
آمین یا رب العالمین