سوال:. کسی کو حیض کی عادت تو تھی لیکن مدت برابر نہیں تھی. یعنی کبھی پانچ دن کبھی چھہ دن خون آتا تھا. پھر خون آیا تو بند ہی نہیں ہوا تو نماز کا کیا حکم ہوگا؟
الجواب بعون الملک الوھاب
کسی کو پہلے سے حیض آتا ہو لیکن ایک عادت مقرر نہ ہو جیسے کبھی پانچ دن آیا کبھی چھ دن آیا. اور اب آیا تو بند ہی نہیں ہوتا ہے اس صورت میں نماز روزہ کیلئے کم مدت یعنی پانچ دن ناپاکی سمجھے چھٹے دن نہا کر نماز پڑھے روزہ رکھے ساتویں دن پھر نہاۓ.. چھٹے دن اگر فرض روزہ رکھا تھا تو ایک روزہ پھر دوبارہ رکھ لے.
شوہر سے قربت کیلئے. یا عدت والی ہو تو عدت کیلئے زیادہ مدت یعنی چھ دن ناپاکی شمار کرے
نوٹ.. پانچ، چھہ دن مثال دینے سمجھانے کیلیے لکھا ہے.. ورنہ پانچ، چھہ، سات، آٹھ. جتنے دن بھی پہلے حیض آیا ہو اسی کے اعتبار سے کم کی مدت نماز روزہ کیلئے. اور زیادہ والی مدت شوہر سے قربت کے لیے ناپاکی شمار کی جاۓگی۔
پھر سے سمجھ لیں.. کہ اگر کسی کو کسی مہینے میں سات دن حیض آتا تھا کسی مہینے میں آٹھ دن. اور اب آیا تو بند ہی نہیں ہوتا. اب ہر مہینے میں سات دن ناپاکی ہے نماز روزہ کیلئے اور آٹھ دن ناپاکی شمار ہوگی شوہر سے قربت کیلئے. اب آٹھویں دن نہا کر نماز روزہ کرے نویں دن پھر نہاۓ. آٹھ دن پورا کرنے کے بعد شوہر سے قربت کر سکتی ہے ۔
(بہار شریعت)
واللہ ﷻو رسولہ ﷺ اعلم بالصواب