سوال:. اگر کسی کے ہاتھ میں ایسا زخم ہو کہ پانی نقصان پہنچاتا ہو. ایسی صورت میں تیمم جائز ہوگا؟
الجواب بعون الملک الوھاب
کسی کے ہاتھ پھٹ گئے یا ایسا زخم ہوا کہ وضو نہیں کر سکتا تو. کوئ دوسرا اسے وضو کرا دے اور زخم پر مسح کرے. زخم پر مسح سے بھی تکلیف ہو تو زخم کے اوپر کوئی کپڑا ڈال کر مسح کرے. اگر کوئی موجود بھی نہ ہو جو وضو کرا دے تو اب تیمم کرے.
اسی طرح بیمار کہ اسے پانی تو نقصان نہیں کرتا لیکن وضو کیلئے اٹھنا، حرکت کرنا تکلیف پہنچاتا ہے تو کوئی اور وضو کرا دے. اور کوئی وضو کرانے والا بھی موجود نہیں تو تیمم کرے.
(بہار شریعت)
واللہ ﷻو رسولہ ﷺ اعلم بالصواب