Home / شرعی مسائل / کوئ شخص ، ہاتھ دھلے بغیر وضو یا غسل کے پانی میں ڈال دے، تو کیا اس پانی سے وضو کر سکتے ہیں؟
Wazu ke bartan me be dhula hath dal diya to
Wazu ke bartan me be dhula hath dal diya to

کوئ شخص ، ہاتھ دھلے بغیر وضو یا غسل کے پانی میں ڈال دے، تو کیا اس پانی سے وضو کر سکتے ہیں؟

سوال:. کوئ شخص ، دھلے بغیر وضو یا غسل کے پانی میں ہاتھ  ڈال دے، تو کیا اس پانی سے وضو کر سکتے ہیں؟

الجواب بعون الملک الوھاب
بے وضو شخص کے وہ اعضا جن کا وضو میں دھونا فرض ہے جیسے منہ، ہاتھ وغیرہ ان میں سے کوئی عضو یا اس کا کوئی حصہ تھوڑے پانی میں ڈوب جائے جس کی مقدار ماے کثیر سے کم ہو تو وہ پانی. مستعمل ہو جاتا ہے ، جیسے دھلے بغیر انگلی یا اس کا کوئی حصہ پڑجاے تو وہ پانی. مستعمل ہو جاتا ہے، اور حاجتِ غسل والے کے تمام جسم کا یہی حکم ہے کہ جسم کا کوئی حصہ پانی میں ڈوب جائے تو پانی. مستعمل ہو جائے گا، اس سے وضو یا غسل جائز نہیں ۔
ہاں. اگر دھو کر ڈالا تو پانی مستعمل نہ ہوا، لہٰذا اس سے وضو و غسل ہو جائے گا ۔
(بہارِ شریعت)

واللہ ﷻ و رسولہ ﷺ اعلم بالصواب

Check Also

Haiz ki adat panch din thi ab kam ho gai kiya hukm hai.?

حیض کی عادت پانچ دن تھی اب کم ہو گئ کیا حکم ہے ؟

سوال:. کسی کو پانچ دن کی عادت تھی، تین دن رات خون آ کر بند …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے