حیض ، نفاس، جنابت سے غسل فرض ہو جاتا ہے
شوہر سے ملاقات کے بغیر.. صرف چھو لینے یا بوسہ کرنے یا کسی سبب شہوت غالب آجائے اور شہوت کی وجہ سے منی نکلے تو غسل واجب ہو گا
اگر تھوڑی منی نکلی اور پیشاب کرنے یا سونے یا چالیس قدم چلنے سے پہلے نہا لیا اور نماز بھی پڑھ لی پھر بقیہ منی نکلی تو اب پھر سے غسل کرے.. البتہ جو نماز پڑھی تھی ہو گئ اعادہ کی ضرورت نہیں.
سو کر اٹھے اور بدن یا کپڑے پر تری ہو اور یہ یقین ہو کہ یہ منی یا مذی ہے تو غسل واجب ہے.
اگر منی نہ ہونے کا یقین ہے لیکن مذی ہونے کا شک ہے اور خواب میں احتلام ہونا بھی یاد ہے تو غسل واجب ہوگا.
(بہارِ شریعت)
واللہ ﷻ و رسولہ ﷺ اعلم بالصواب