سوال:. علماء کرام کیا فرماتے ہیں
زید کہتا ہیکہ حضور ﷺ کو غیب کا علم نہیں ہے.. اگر ہوتا تو جبریل علیہ السلام پیغام لے کر کیوں آتے؟
الجواب: حضور اقدس ﷺ سے مطلقاً علم غیب کی نفی کرنا کفر ہے۔ کیونکہ قرآن کریم میں اللہ تعالٰی کا ارشاد عظیم ہیکہ
وَعَلَّمَکَ ما لَم تَکُنْ تَعْلَم
(سورہ نساء :١١٣)
اور فرماتا ہے :
فَاَوْحٰٓی اِلٰی عَبْدِہٖ مآ اَوْحٰی °
(سورہ النجم :١٠)
اور فرماتا ہے :
ذٰلِكَ مِنْ اَنْبَآءِ الْغَيْبِ- الاٰية
(سورہ اٰل عمران : ٤٤)
زید کا یہ کہنا کہ "اگر علم غیب ہوتا تو جبریل علیہ السلام پیغام لے کر کیوں آتے” محض جہالت ہے، یہ کون کہتا ہیکہ حضور
ﷺ خود بلا واسطہ غیب جانتے ہیں یہ شان تو اللہ کی ہے کہ اس کا علم ذاتی ہے جو علم الہی ذاتی کا ایک ذرہ بھی غیر اللہ کے لیے ثابت کرے وہ مشرک ہے
حضور کا علم "علم عطائ ہے اور جو علم عطائ کا ایک ذرہ بھی اللہ کے لیے ثابت کرے وہ کافر ہے. لہٰذا زید پر توبہ لازم ہے ۔
واللہ تعالی ورسولہﷺ اعلم بالصواب
(فتاویٰ تاج الشریعہ)