ہر چیز کا ثواب کا اندازہ ہے مگر صبر کے ثواب کا کوئی اندازہ نہیں!
ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ
صبر ایک ایسا ہتھیار ہے کہ مومن اس ہتھیار سے بہت سی جنگیں فتح کر سکتا ہے۔کیونکہ جب بندہ صبر کرتا ہے تو رحمت الٰہی اُس کے ساتھ ہوتی ہے اور صبر بھی اللہ کی آزمائش میں سے ہے کہ اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کو مصائب کے ذریعے آزماتا ہے بندوں کے صبر کا امتحان لیتا ہے اور جب بندہ اُس کے امتحان میں کامیاب ہوتا ہیں تو اللہ تبارک وتعالیٰ اپنی قرب خاص میں اُسے جگہ عطا فرماتا ہے۔
قارئین ملاحظہ فرمائیں کہ اللہ تعالیٰ اپنے کلام پاک میں صبر کی کس طرح سے تلقین فرماتا ہے:-
۱-وَلَمَن صَبَرَ وَغَفَرَ إِنَّ ذَٰلِكَ لَمِنۡ عَزۡمِ ٱلۡأُمُورِ۔
اور جو شخص صبر کر لے اور معاف کردے یقیناً یہ بڑی ہمت کے کاموں میں سے (ایک کام) ہے۔
۲- يَآ اَيُّـهَا الَّـذِيْنَ اٰمَنُوا اسْتَعِيْنُـوْا بِالصَّبْرِ وَالصَّلَاةِ ۚ اِنَّ اللّـٰهَ مَعَ الصَّابِـرِيْنَ (153)
اے ایمان والو صبر اور نماز سے مدد لیا کرو، بے شک اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے۔
صبر کی تعریف
اس آیت میں صبر کا ذکر ہوا ،صبر کا معنی ہے نفس کو ا س چیز پر روکنا جس پر رکنے کا عقل اور شریعت تقاضا کر رہی ہو یا نفس کو اس چیز سے باز رکھنا جس سے رکنے کا عقل اور شریعت تقاضا کر رہی ہو۔(مفردات امام راغب، حرف الصاد، ص۴۷۴)۔
اب آئیے حدیثِ مبارکہ میں بھی ملاحظہ فرمائیں کہ صبر کی تلقین سرور عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے کس طرح فرمائی ہے:-
۱-ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ انصار کی ایک جماعت نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کچھ مانگا۔ آپ نے ان کو دیدیا یہاں تک کہ جو کچھ تھا آپ کے پاس ختم ہوگیا۔ تو آپ نے فرمایا میرے پاس جو کچھ بھی مال ہوگا، میں تم سے بچا نہیں رکھوں گا اور جو شخص سوال سے بچنا چاہے تو اللہ اسے بچا لیتا ہے جو شخص بے پروائی چاہے تو اسے اللہ تعالی بے پرواہ بنا دے گا اور جو شخص صبر کرے گا اللہ تعالی اسے صبر عطا کرے گا اور کسی شخص کو صبر سے بہتر اور کشادہ تر نعمت نہیں ملی۔( صحیح بخاری:جلد اول:حدیث نمبر 1382)
۲- انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ اللہ تعالی فرماتا ہے کہ جب میں اپنے بندے کو اس کی دو محبوب چیزوں یعنی دو آنکھوں کی وجہ سے آزمائش میں مبتلا کرتا ہوں اور وہ صبر کرتا ہے تو میں اس کے عوض اس کو جنت عطا کرتا ہوں۔( صحیح بخاری:جلد سوم:حدیث نمبر 613)۔
صبر کے فضائل بھی ملاحظہ کرتے چلیں:-
(1)… اللہ تعالیٰ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے۔ (پ ۱۰، الانفال: ۴۶)
(2)…صبر کرنے والے کو اس کے عمل سے اچھا اجر ملے گا۔(پ۱۴، النحل: ۹۶)
(3)… صبر کرنے والوں کو بے حساب اجر ملے گا۔ (پ۲۳، الزمر: ۱۰)
(4)…صبر کرنے والوں کی جزاء دیکھ کر قیامت کے دن لوگ حسرت کریں گے۔(معجم الکبیر، ۱۲ / ۱۴۱، الحدیث: ۱۲۸۲۹)
(5)…صبر کرنے والے رب کریم عَزَّوَجَلَّ کی طرف سے درودو ہدایت اور رحمت پاتے ہیں۔ (پ۲، البقرۃ: ۱۵۷)
(6)… صبر کرنے والے اللہ تعالیٰ کو محبوب ہیں۔(پ۴، آل عمران: ۱۴۶)
(7)… صبر آدھا ایمان ہے۔(مستدرک، کتاب التفسیر، الصبر نصف الایمان، ۳ / ۲۳۷، الحدیث: ۳۷۱۸)
(8)… صبر جنت کے خزانوں میں سے ایک خزانہ ہے۔ (احیاء العلوم، کتاب الصبر والشکر، بیان فضیلۃ الصبر، ۴ / ۷۶)
(9)…صبر کرنے والے کی خطائیں مٹا دی جاتی ہیں۔(ترمذی، کتاب الزہد، باب ما جاء فی الصبر علی البلاء، ۴ / ۱۷۹، الحدیث: ۲۴۰۷)
(10)…صبر ہر بھلائی کی کنجی ہے۔(شعب الایمان، السبعون من شعب الایمان، فصل فی ذکر ما فی الاوجاع۔۔۔ الخ، ۷ / ۲۰۱، رقم: ۹۹۹۶)