Home / سوالات و جوابات / کیا شوہر اپنی بیوی کو زکوة دے سکتا ہے؟

کیا شوہر اپنی بیوی کو زکوة دے سکتا ہے؟

کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان کرام اس بارے میں کہ اگر کسی شوہر کی زوجہ بیمار ہو اور شوہر پر زکوۃ بھی فرض ہو تو کیا وہ اپنی زکوۃ اپنی بیمار زوجہ پر لگا سکتا ہے ؟

الجواب بعون الملک الوھاب
شوہر اپنی بیوی کو اور بیوی اپنے شوہر کو زکوۃ نہیں دے سکتی ہے اگر زکوۃ دی تو زکوۃ ادا نہیں ہوگی چنانچہ

در مختار میں ہے کہ ” او بينهما زوجية و لو مباينة ” اھ یعنی اگر ان دونوں میں زوجیت کا رشتہ ہے تو ایک دوسرے کو زکوۃ نہیں دے سکتے ہیں اگر چہ طلاق بائنہ کی عدت میں ہو ” اھ

اور رد المحتار میں ” مباينة ” کے تحت ہے کہ ” اى فى العدة ولو بثلاث ” اھ یعنی طلاق بائنہ کی عدت میں ہو اگر چہ تین طلاقیں ہوں تو بھی شوہر بیوی ایک دوسرے کو زکوۃ نہیں دے سکتے ” اھ

( رد المحتار علی الدر المختار ج 3 ص 345 : کتاب الزکاۃ ، باب المصرف  )

اور ھدایہ میں ہے کہ ” ولا تدفع المراۃ الی زوجھا عند ابی حنیفة ” اھ
( ھدایہ ج 1 ص 188 : کتاب الزکاۃ ، باب من یجوز دفع الصدقات الیه )

اور امام اہلسنت سیدی اعلی حضرت امام احمد رضا خان بریلوی قدس سرہ تحریر فرماتے ہیں کہ ” مصرف زکوۃ ہر مسلمان حاجت مند ہے جسے اپنے مال مملوک سے مقدار نصاب فارغ عن الحوائج الاصلیہ پر دسترس نہیں بشرطیکہ نہ ہاشمی ہو نہ اپنا شوہر نہ اپنی عورت اگر چہ طلاق مغلظہ دے دی ہو جب تک عدت سے باہر نہ آئے ” اھ

( فتاوی رضویہ ج 10 ص 109 )

واللہ اعلم بالصواب

Check Also

Taharat e Sughra

طہارت صغریٰ

طہارت صغریٰ.. وضو کو کہتے ہیں وضو میں چار چیزیں فرض ہیں  مونھ دھونا . …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے