Home / شرعی مسائل / اللہ کے لئے مکان(جگہ ) جہت(سمت) ثابت کرنا

اللہ کے لئے مکان(جگہ ) جہت(سمت) ثابت کرنا

اوپراللہ کا سہارا  ‘‘ کہنے کاحُکمِ شَرعی

سُوال :  کسی سے یوں   کہنا کیسا ہے کہ ’’   اُوپراللہ کا سہارا ‘زَمین پر آپکا سہارا ۔  ‘‘

جواب :  کُفْر ہے کہ ا س میں   اللہ تبارک وَتَعَالٰی کے لئے مکان و سَمت کو ثابِت کیا جارہا ہے ۔

اللہ عَزَّوَجَلَّ کو ’’  ا وپر والا  ‘‘ کہنا کیسا 

سُوال : اللہ عَزَّوَجَل کی  ذات  کے لیے اُوپر والا، بولنا کیسا ہے ؟

جواب : اللہ   تعالٰی  کی  ذات کے لئے لفظ  ’’  اُوپر والا  ‘‘  بولنا کُفْر ہے کہ اِس لفْظ سے اسکے لئے جِہَت(یعنی سَمت) کا ثُبُوت ہوتا ہے اور اسکی ذات جِہَت (سَمْت) سے پاک ہے ۔

 اللہ  تعالی مکان میں   ہونے سے پاک ہے اور جب وہ مکان میں   ہونے سے پاک ہے توجِہَت(یعنی سَمت) سے بھی پاک ہے ، (اِسی طرح ) اُوپر اور نِیچے ہونے سے بھی پاک ہے  ۔  ‘‘  (شرحُ الْعقائدص۶۰) اور حضرتِ علّامہ ابنِ نُجَیم مِصریرَحْمَۃُ اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ نقل  فرماتے ہیں   :  ’’ جواللہ  عَزَّوَجَلَّ کو اُوپر یا نِیچے قرار دے تو اُس پر حکمِ کُفر لگایا جائے گا ۔   ‘‘  ( اَلْبَحْرُ الرَّائِق  ج ۵ ص ۲۰۳ )لیکن اگر کوئی شخْص یہ جملہ بُلندی و برْتَری کے معنیٰ میں   استعمال کرے تو قائِل پر حُکْمِ کفر نہ لگائیں   گے مگر اِس قَول کو بُرا ہی کہیں   گے اورقائِل کو اِس سے روکیں   گے ۔ (فتاویٰ فیض الرسول) 

 ’’ اللہ مسجِد، مندَر ہر جگہ ہے  ‘‘  کہنا

 سُوال :  کسی نے کہا : اللہ عَزَّوَجَلَّ  ہر جگہ ہے ، کعبہ میں   بھی ہے ، مسجد میں   بھی ہے ، مندَر میں   بھی ہے اور گِرجا میں   بھی ہے  ‘‘  کہنے والے کیلئے کیا حکم ہے ؟

جواب : کہنے والے پر لُزُومِ کُفر کا حکم ہے کیوں   کہ اِس میں  اللہ عَزَّوَجَلَّ کے لئے مکان  ثابِت کیاگیا ہے ۔  اس طرح کے کلمات حمدیہ کلام میں   بعض نعت خوان پڑھتے ہیں  ، ان کو توبہ وتجدید ایمان و تجدیدِ نکاح کرنا چاہئے ۔

Check Also

Haiz ki adat panch din thi ab kam ho gai kiya hukm hai.?

حیض کی عادت پانچ دن تھی اب کم ہو گئ کیا حکم ہے ؟

سوال:. کسی کو پانچ دن کی عادت تھی، تین دن رات خون آ کر بند …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے