سوموار اور جمعرات کا روزہ رکھنا
حدیث شریف سيدنا أبو هريرة رضي الله عنه کہتے ہیں کہ رسول الله صلى الله عليه وسلم نے فرمایا:
’’تُعرَضُ الأعمالُ يومَ الاثنينِ والخميسِ فأحبُّ أن يُعرَضَ عملي وأنا صائمٌ.‘‘
ترجمہ "اعمال سوموار (دوشنبہ) اور جمعرات کو (ﷲ سبحانه وتعالیٰ کے حضور) پیش کئے جاتے ہیں، میری خواہش ہے کہ میرا عمل اس حال میں پیش کیا جائے کہ میں روزے سے ہوں۔”
(سنن الترمذي : ٧٤٧، صححه الألباني)
ایک دوسری روایت میں آپ عليه الصلاة والسلام سے جب سوموار اور جمعرات کا روزہ رکھنے کی وجہ پوچھی گئی تو فرمایا :
’’إنَّ يومَ الاثنينِ والخميسَ يَغفِرُ اللَّهُ فيهما لِكُلِّ مسلمٍ، إلَّا مُهتَجِرَينِ، يقولُ : دَعهما حتَّى يصطَلِحا.‘‘
ترجمہ "سوموار اور جمعرات کو ﷲ تعالیٰ ہر مسلمان کی مغفرت فرما دیتا ہے مگر وہ دو آدمی جو آپس میں قطع تعلق کیے ہوئے ہوں۔ ﷲ تعالیٰ فرماتا ہے: انہیں چھوڑ دو حتیٰ کہ صلح کر لیں۔”
(سنن ابن ماجه : ١٧٤٠، صححه الألباني)
وضاحت سوموار اور جمعرات کو نفل روزہ رکھنے کا اہتمام کرنا چاہیے۔ روزہ ایک بڑا نیک عمل ہے جس کی برکت سے مغفرت کی زیادہ امید کی جا سکتی ہے۔ مسلمانوں کا ایک دوسرے سے بلاوجہ ناراض رہنا بڑا گناہ ہے۔ کسی دینی وجہ سے ناراضی رکھنا اور اہل و عیال کو تنبیہ کرنے کے لئے ناراض ہو جانا اس وعید میں شامل نہیں۔
اللہ ﷻ سے دعا ہے کہ اللہ ہمیں زیادہ سے زیادہ نیک اعمال کرنے کی توفیق عطا فرماۓ
آمین یا رب العالمین