ملا در خدا کا درِ مجتبیٰ سے
نبی مل گئے ہیں خدا کی رضا سے
خدا بولتا ہے لب مصطفیٰ ﷺ سے
ملا ایسا رتبہ نبی ﷺ کو خدا سے
لباس بشر میں وہ آئے ہیں لیکن
سراجاً منُّیرا ہیں رب کی رضا سے
کروں ناز میں کیوں نہ قسمت پہ اپنی
مرا رابطہ ہے شہ انبیا سے
خدا بانٹتا ہے محمد ﷺ کا صدقہ
مجھے بھی ملا سب انہی کی عطا سے
الٰہی مجھے بھی دکھا دے مدینہ
ملے چین دل کو وہاں کی فضا سے
وسیلہ نبی ﷺ کو کرو تم بھی وردہ
ملے گا تمہیں بھی سوا التجا سے
شمیمہ رضویہ امجدی
وردہ فریدی