Home / سوالات و جوابات / پیسوں کا ہار(مالا)پہننا اور پہنانا کیسا ہے؟

پیسوں کا ہار(مالا)پہننا اور پہنانا کیسا ہے؟

سوال کیا فرماتےہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ پیسوں کا ہار (مالا) پہننا اور پہنانا کیسا ہے؟

الجواب بعون الملک الوھاب صورت مسئولہ میں پیسوں اور نوٹوں کا ہار مالا پہننا اور پہنانا جائز نہیں جیسا کہ فتاوی مرکز تربیت افتاء میں ہے کہ ” سہرا باندھنا جائز و درست ہے مگر وہ سہرہ جو خاص ہندؤوں میں رائج ہے ناجائز ہے ایسا ہی فتاوی امجدیہ ج 4 ص 12 پر ہے اور نوٹوں کا ہار بھی ناجائز ہے کہ ہار صرف پھول ہی کا جائز ہے اور مسئلہ مسئولہ میں نوٹوں کا ہار پہنانے کی رسم ناجائز ہے اس لئے ان سے بچیں ” اھ ( فتاوی مرکز تربیت افتاء ج 2 ص 379 ) اور فتاوی فقیہ ملت میں ہے کہ ” قوالی سننے کے ساتھ پیسہ لٹانا ، ناچنا اور روپیہ  والا مالا پہنانا یہ بھی حرام ہے کہ اس میں قوالوں کی حوصلہ افزائی اور گناہ پر اعزاز ہے ” اھ ( فتاوی فقیہ ملت ج 2 ص 341 )

واللہ اعلم بالصواب

Check Also

Taharat e Sughra

طہارت صغریٰ

طہارت صغریٰ.. وضو کو کہتے ہیں وضو میں چار چیزیں فرض ہیں  مونھ دھونا . …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے